21-06-2024
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ افسران و ملازمین کے بقایا جات کے لیے حکومت سندھ ڈیڑھ ارب روپے کا پیکیج جلد دے گی
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ افسران و ملازمین کے بقایا جات کے لیے حکومت سندھ ڈیڑھ ارب روپے کا پیکیج جلد دے گی، بلدیاتی مسائل اور کراچی کی ترقی کے لیے مشتر کہ لائحہ عمل ا ختیار کرنے کی ضرورت ہے، آئندہ مالی سال میں ترقیاتی اسکیمیں سٹی کونسل میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے مشورے سے شروع کی جائیں گی، شہر میں بلند و بالا عمارتیں تعمیر ہونے سے بلدیاتی مسائل پیدا ہورہے ہیں، بغیر ماسٹر لیز کے شہر میں کئی عمارات تعمیر ہورہی ہیں جنہیں قوانین کے تحت لانے کے لیے سٹی کونسل کے ممبران مدد کریں، یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز اپنے دفتر میں سٹی کونسل میں قائد حزب اختلاف سیف الدین ایڈووکیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر میونسپل کمشنر افضل زیدی اور مشیر مالیات نایاب سعید بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب اور قائد حزب اختلاف سیف الدین ایڈووکیٹ کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، میئر کراچی نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا آئندہ مالی سال کا بجٹ 24 جون کو کونسل میں پیش کیا جائے گا، مالی سال 2024-25 کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں جاری 210 ترقیاتی اسکیموں کو مکمل کیا جائے گا جبکہ ڈھائی بلین روپے کی لاگت سے ترقیاتی کام کرائے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ اولڈ سٹی ایریا میں اکثر عمارتوں کی لیز ختم ہوچکی ہے جن کی تجدید کے لیے اخبارات میں اشتہارات دیئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں محکمہ لینڈ کو ضروری ہدایات جاری کی جاچکی ہیں، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ کے ایم سی اور کے الیکٹرک کے درمیان بقایا جات کی ادائیگی کے حوالے سے کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ اس معاملے کا جلد تصفیہ ہو اور حل طلب معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر زیر غور رکھا جائے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ریٹائرڈ ہونے والے افسران و ملازمین کے بقایا جات کی مد میں ساڑھے دس ارب روپے کے ایم سی پر واجب الادا ہیں، جس کی ادائیگی کے لیے سندھ حکومت سے ڈیڑ ھ ارب کا پیکیج جلد ملنے کی امید ہے تاکہ ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات ادا کئے جاسکیں، قبل ازیں کے ایم سی نے اپنے وسائل سے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات اداکیے تھے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سٹی کونسل میں قائد حزب اختلاف سیف الدین ایڈووکیٹ نے میئر کراچی کو یقین دلایا کہ وہ کراچی کی تعمیر و ترقی اور بہتری کے لیے مدد کرنے کو تیار ہیں تاہم بقایاجات نہ ملنے کے باعث بلدیہ عظمیٰ کراچی کے افسران و ملازمین پریشانی کا شکار ہیںاور وہ چاہتے ہیں کہ ان کے مسائل جلد حل ہوں، انہوں نے کہا کہ کراچی کے تمام ٹائونز اور یوسیز میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی کام کرائے جانے چاہئیں تاکہ پورے شہر میں یکساں رفتار سے ترقی کا عمل جاری رہے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح عوام کی خدمت ہے اور اس کے لیے شہر کے تمام حصوں میں بلاتخصیص ترقیاتی عمل جاری ہے، کے ایم سی کی کونسل مرکزی ادارہ ہے جہاں شہر کی بہتری اور ترقی کے لیے منصوبہ سازی کی جاتی ہے اور حکمت عملی وضع ہوتی ہے اگر اس معزز ایوان کے تمام اراکین اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ شہر کا کوئی بھی حصہ ترقیاتی عمل سے محروم رہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ مالی سال کے دوران سٹی کونسل کے اراکین پہلے سے بھی زیادہ سرگرم کردار ادا کرتے ہوئے شہر کی تعمیر و ترقی کے کاموں میں بڑھ چڑ ھ کر حصہ لیں گے اور ہم سب مل کر اپنے شہر کو خوب سے خوب تر بنانے میں کامیاب ہوں گے۔