میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ محکمہ قانون عدالتوں میں زیر سماعت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کیسز کا دفاع کرے-
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ محکمہ قانون عدالتوں میں زیر سماعت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کیسز کا دفاع کرے،مختلف عدالتوں میں بڑی تعداد میں کے ایم سی کے کیسز زیر سماعت ہیں،پہلے مرحلے میں ریکوری اور دوسرے مرحلے میں اراضی سے متعلق کیسز کو ترجیح دیں،اس کے بعد معمول کے دیگر کیسز کو بھی نمٹایا جائے، محکمہ قانون کیسز کے دفاع میں اچھی کارکردگی دکھائے تو ترغیبی فوائد دینے کو تیار ہوں،یہ بات انہوں نے منگل کے روز اپنے دفتر میں محکمہ قانون کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر میونسپل کمشنر بلدیہ عظمیٰ کراچی سید افضل زیدی،مشیر قانون عذرا مقیم، محکمہ قانون کے وکلاء اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ماضی میں جو خرابیاں ہوئیں انہیں ٹھیک کرنے کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے لہٰذا محکمہ قانون کے وکلاء اور افسران آج ہی سے چیزوں کو بہتر کرنا شروع کریں،خاص طور پر پراپرٹی سے متعلق کیسز کی سماعت کے لئے بھرپور تیاری کی جائے اور متعلقہ محکمے کے ساتھ مکمل رابطہ اور مشاورت یقینی بنائی جائے، تمام تفصیلات پیشگی تیار کی جائیں اور ہر پہلو سے کیس کا جائزہ لے کر دلائل مرتب کئے جائیں، انہوں نے کہاکہ اس وقت بھی 3305 کیسز زیر سماعت ہیں جن میں سے 25 سپریم کورٹ میں ، 2508 ہائیکورٹ میں ، 695 ڈسٹرکٹ کورٹس میں اور 102 کیسز دیگر ٹریبونلز میں کے ایم سی کے مختلف محکموں کے حوالے سے زیر سماعت ہیں لہٰذا محکمہ قانون کے وکلاء ان کیسز کے دفاع کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں، انہوں نے کہاکہ مشکلات ضرور ہیں مگر ہمیں ان کے درمیان سے ہی اپنے لئے راستہ بنانا ہے، رواں سال کے دوران سپریم کورٹ میں 8 ، ہائیکورٹ میں 204 ،ڈسٹرکٹ کورٹس میں 303 اور دیگر ٹریبونلز میں 17 کیسز کا فیصلہ ہوا ہے اور مجموعی طور پر 532 کیسز نمٹائے گئے تاہم اب بھی بہت کام کرنا باقی ہے، میئر کراچی نے کہا کہ ہاکس بے پر کے ایم سی کے ہٹس کے کرائے کی مد میں دیکھا جائے کہ بڑھائے گئے کرائے کی رقم ناظر کے پاس جمع ہو رہی ہے یا نہیں، اگلے تین ماہ کے اندر اس کی ریکوری کرائی جائے،انہوں نے کہا کہ بولٹن مارکیٹ، سلاٹر ہائوس اور میونسپل یوٹیلیٹی چارجز ٹیکس کے حوالے سے کیسز کو جلد از جلد نمٹانے کی کوشش کی جائے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ریکوری کو بہتر بنانے کے لئے ان تمام مقدمات کا تصفیہ ہونا ضروری ہے، محکمہ قانون اراضی سے متعلق ہونے والی مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) کا بھی مکمل جائزہ لے اور اگر ان میں کہیں کوئی غلطی ہے تو اسے قانون کے مطابق درست کیا جائے، تمام چیزوں کو قانونی طور پر دیکھا جائے اور کے ایم سی کے جملہ امور میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات تجویز کئے جائیں۔