میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہریوں کو معیاری کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کے لئے فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام ضروری ہے-
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہریوں کو معیاری کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کے لئے فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام ضروری ہے، کراچی یونیورسٹی کے ساتھ مل کر متبادل انرجی کے منصوبے پر کام کریں گے، جدید ترین سہولیات سے آراستہ فوڈ ٹیسٹنگ لیب قائم کرنا کراچی کے شہریوں کی صحت اور بہبود کے لئے ہمارے عزم کو ظاہر کرتا ہے، شعبہ فوڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اور سندھ فوڈ اتھارٹی کے درمیان ایک مخلصانہ اور موثر تعاون اور شراکت داری نے شہر کے اندر فوڈ سیفٹی اور خوراک کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی کوششوں کے ذریعے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے، خوراک ہمارے لوگوں کی روزمرہ زندگی میں ایک لازمی اور اہم کردار ادا کرتی ہے، یہ ضروری ہے کہ ہم جو کچھ کھاتے ہیں اس کے معیار اور حفاظت پر سخت کنٹرول رکھیں۔ فوڈ ٹیسٹنگ لیب کھانے کی مصنوعات کے درست تجزیہ اور جانچ پڑتال کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں، یہ بات انہوں نے پیر کے روز عالمی یوم خوراک کی مناسبت سے جامعہ کراچی کے فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ میں جدید فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے افتتاح کے بعد بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی، تقریب سے ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی آغا فخر حسین ، وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی، ڈاکٹر غفران، محترمہ شینہ ناز اور ڈاکٹر راشدہ نے بھی خطاب کیا،میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس شہر کی یہ بدقسمتی ہے کہ جب بھی کوئی اچھی چیز ہوتی ہے تو اس میں روڑے اٹکا دیئے جاتے ہیں تاکہ نہ ہم سولر منصوبوں پر کام کریں اور نہ ہی ٹیکنالوجی کا استعمال کریں حالانکہ موسم کی مناسبت سے سولر پارک انتہائی مفید ثابت ہوسکتے ہیں، کراچی یونیورسٹی میں یہ ایونٹ منعقد کیا گیا ہے کچھ ایم او یوز سائن ہوئے ہیں اور لوگوں کو مسائل کا حل دینے کی کوشش کی گئی ہے جس پر انہیں مبارکباد دیتا ہوں اور پرائیویٹ سیکٹر کو بھی شاباش دینا چاہوں گا کہ آپ اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، ہمارے ملک میں صرف منفی چیزیں نہیں ہوتیں مثبت کام بھی ہوتے ہیں، میئر کراچی کی حیثیت سے یقین دلانا چاہوں گا کہ کراچی کی انتظامیہ کو جب بھی ضرورت ہوئی میرا دفتر حاضر ہے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم منفی سیاست نہ کریں، نکتہ چینی بند کریں، دھرنے اور پریس کانفرنس کی سیاست نہیں کرنی چاہئے، اپنے چند انڈوں کے چکر میں مرغی ذبح کرناچھوڑ دیں، سانس بھی لے رہا ہوں تو انہیں تکلیف ہو رہی ہے، چھوٹے چھوٹے مقاصد کی وجہ سے لوگوں کو نقصان نہ پہنچائیں، اسپتال چلانا بلدیاتی اداروں کا کام نہیں ہے، تین ماہ کے دوران ایک بھی بندہ کے ایم سی میں بھرتی نہیں کیا، وسیم اختر نے 1200 بندے بھرتی کئے، تین جگہ سے بلدیاتی انتخاب لڑنے کا مقصد یہ تاثر دینا ہے کہ میئر کراچی پورے شہر کا ہے، انہوں نے کہا کہ مایوسی کی باتیں چھوڑ کر بہتر کراچی کے لئے مثبت سمت میں قدم اٹھائیں،پاکستان کی زراعت پر مبنی معیشت ہے اور 65 فیصد آبادی زراعت سے منسلک ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور اچھا بیج پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے، ہمیں پانی بھی بچانا ہے، ہم نے پانی کا استعمال بہتر کرنا ہے آنے والا وقت بہتر ہوگا، کراچی کو حب ڈیم سے پانی فراہم کرنے کے لئے 100 ایم جی ڈی پانی کا نیا منصوبہ شروع کر رہے ہیں، پانی کی ری سائیکلنگ کے لئے 35 ایم جی ڈی کے دو منصوبے اور ابراہیم حیدری پر ڈی سیلی نیشن پلانٹ قائم کیا جائے گا، میئر کراچی نے کہا کہ اختیارات اور حدود کی بات نہیں کر رہے ، موجودہ وسائل کے ساتھ ہی مسائل حل کر رہے ہیں، میئر کے پاس واٹر بورڈ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے اختیارات ہیں، کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج حکومت کے پاس جا رہا تھا وہ معاملہ رک گیا، لوگ خود دیکھیں کہ فارمیسی کی دکانیں کب الاٹ ہوئیں، چائنا کٹنگ کب ہوئی، جماعت اسلامی کا سامنا قانون کے اعتبار سے کریں گے، ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی آغا فخر حسین نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی اور فوڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ نے دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اپنے وسائل، علم اور مہارت کو ایک ایسی سہولت کے قیام کے لیے مختص کیا ہے جو کہ بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، چار ماہ کے دوران چار زار افراد کو اس مقصد کے تحت ٹریننگ دی ہے، ہم یہ عہد کریں کہ اس کے ساتھ آنے والی ذمہ داری کو بھی احسن طریقے سے ادا کریں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارا اجتماعی مشن کراچی کے شہریوں کو ذہنی سکون فراہم کرنا ہے کہ ان کی خوراک محفوظ، غذائیت سے بھرپور اور اعلیٰ ترین معیار کی ہے، انہوں نے بتایا کہ ایسی فوڈ ٹیسٹنگ لیب سندھ کی دیگر یونیورسٹیوں میں بھی قائم کی جائیں گی۔