میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہمیں سوچنا چاہئے ہم اپنے سرکاری اداروں کو کیسے مستحکم اور بہتر بنائیں-
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہمیں سوچنا چاہئے ہم اپنے سرکاری اداروں کو کیسے مستحکم اور بہتر بنائیں، اسٹیبلشمنٹ اپنے تجربے اور اختیارات کا صحیح استعمال کرے تو ہم بہت آگے جاسکتے ہیں،کسی بھی ادارے میں کام کرنے والا عملہ ہی اس ادارے کو بناتا ہے اور ترقی دیتا ہے،کے ایم سی اور اس کے ملازمین لازم و ملزوم ہیں،محکمہ قانون کے ریٹائر ہونے والے ملازمین نے ادارے کے لئے جو خدمات انجام دیں انہیں یہ ادارہ کبھی فراموش نہیں کرے گا،یہ بات انہوں نے جمعرات کے روز صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں محکمہ قانون بلدیہ عظمیٰ کراچی کے چھ ملازمین کی ریٹائرمنٹ پر منعقدہ الوداعی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر میونسپل کمشنر سید افضل زیدی، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر نجمی عالم، مشیر قانون عذرا مقیم، ایڈیشنل مشیر قانون محمد اشرف مجید، مختلف محکموں کے سربراہان اور دیگر افسران بھی موجود تھے، ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہمارے ہاں بدقسمتی سے طویل ملازمت کے بعد جانے والوں کو یاد نہیں رکھا جاتا،محکمہ قانون کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ اس نے ایک اچھی روایت کو برقرار رکھا،بلدیہ عظمیٰ کراچی میں خدمات انجام دینے والے ریٹائرڈ افسران کا شکر گزار ہوں ،چاہوں گا کہ آپ کے ایم سی کو یاد رکھیں اور کے ایم سی آپ کو یاد رکھے،انہوں نے کہا کہ محکمہ قانون انتہائی اہم ذمہ داریاں انجام دیتا ہے اور ضروری ہے کہ کے ایم سی کے دیگر محکمے اس کے ساتھ بہتر کوآرڈینیشن رکھیں تاکہ ادارے کے مفاد کو محفوظ رکھا جاسکے، انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر بڑا دکھ ہوتا ہے کہ کے ایم سی کے ریٹائرڈ ملازمین کو واجب الادا بھاری واجبات ہیں، ہمیں یہ سوچنا چاہئے کہ ہم اپنے سرکاری اداروں کو کیسے بہتر کرسکتے ہیں، کے ایم سی اپنے پیروں پر کھڑی ہوگی تو ہم سب بھی اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں گے لہٰذا نیک نیتی کے ساتھ کے ایم سی کے لئے خدمات انجام دینی ہیں، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دیگر محکموں میں بھی ریٹائر ملازمین کے اعزاز میں الوداعی تقریب کی روایت قائم رہنی چاہئے تاکہ ادارے میں پچیس تیس سال گزار کر جانے والے ملازمین کو شایان شان انداز میں رخصت کیا جاسکے، اس موقع پر میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ریٹائر ہونے والے محکمہ قانون کے ملازمین علی مراد،امین لاکھانی، محمد آصف، دائود جونیجو، ناصر چند کو شیلڈدی جبکہ محمد بشیر کی جگہ مشتاق احمد نے ان کی شیلڈ وصول کی۔