Karachi Metropolitan Corporation --- Government of Sindh
Login/Signup Mail

میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ کے ایم سی 25 میونسپل انسپکٹرز تعینات کرے گی جو کچرا پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں گے-

میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ کے ایم سی 25 میونسپل انسپکٹرز تعینات کرے گی جو کچرا پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں گے، پانی مافیا کے خلاف لڑ رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کئی علاقوں میں پانی کی قلت ختم ہو گئی ہے، شہر کے اثاثوں کو سنبھالنا ہماری ذمہ داری ہے، آج کراچی چڑیا گھر میں فش ایکوریم کی ازسر نو تعمیر اور شہریوں کے لیے کھولنا اس بات کی عکاسی ہے، ان خیالات کا اظہار میئر کراچی نے کراچی چڑیا گھر میں نو تزئین شدہ فش ایکوریم کا افتتا ح کرنے کے بعد منعقدہ تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، میئر کراچی کے نمائندہ برائے سیاسی امور کرم اللہ وقاصی، میونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی، پیپلز پارٹی کے ضلع وسطی کے سیکریٹری دل محمد، سینئرڈائریکٹر ریکریشن اقبال نواز اور دیگر افسران ، معززین شہر اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی، میئر کراچی نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کو تفریحی سہولتیں فراہم کریں گے، کراچی چڑیا گھر تاریخی حیثیت کا حامل ہے اور مجھ سمیت بہت سارے افراد اپنے بچپن میں یہاں آتے رہے ہیں اور ا نکی یادیں اس چڑیا گھر سے وابستہ ہیں، میں اس حق میں نہیں ہوں کہ چڑیا گھر کو ختم کردیا جائے، ہاں یہ ضرور ہے کہ ہمیں اسے بہتر بنانا ہے ، بے زبان جانوروں کو فطری ماحول فراہم کرنا ہے اور کراچی چڑیا گھر میں نئے جانوروں کا اضافہ کرنا ہے، میئر کراچی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی شفافیت کے ساتھ کام کرنے پر یقین رکھتی ہے، ہم ان میں سے نہیں ہیں جنہوں نے پارکوں کو قبضہ کیا، چائنہ کٹنگ کی اور رہائشی علاقوں کو کمرشل علاقوں میں تبدیل کرکے رکھ دیا، انہو ںنے کہا کہ کئی طویل عرصے سے چڑیا گھر کی داخلہ فیس اور دیگر سہولیات کا ٹینڈر نہیں ہورہا تھا اب ہم نے اسے کیا ہے گزشتہ سالوں میں یہ ٹینڈر چار کروڑ 70 لاکھ روپے میں دیا جاتا رہا لیکن اس سال 6 کروڑ ستر لاکھ روپے میں دیا گیا ہے، انہو ںنے کہا کہ جو افسر کام کرے گا وہی عہدے پر رہے گا، میئرکراچی نے کہا کہ جماعت اسلامی ٹیکس جمع کرنے نہیں دیتی وہ نہیں چاہتے کہ شہر کراچی اپنے پائوں پر کھڑا ہو، جس شہر کی آبادی کا آپ کو پتا نہ ہو اس کی پلاننگ کیسے ہوگی، روزانہ بڑی تعداد میں لوگ کراچی میں تعلیم اور صحت کے حوالے سے آتے ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ الیکشن کے زمانے میں ریاست کے معالات اسی طرح چلتے ہیں جس طرح باقی دنوں میں انجام دیئے جاتے ہیں، میری یہ درخواست ہے کہ ہمیں ڈیویلپمنٹ کے کام کرنے دیئے جائیں، انہو ںنے کہا کہ ہم سب عام آدمی کی طرح ہی ہیں اور سب کو یکساں حقوق حاصل ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہو ںنے کہا کہ شہر سے چارجڈ پارکنگ کس طرح ختم کی جاسکتی ہے، ہم اپنی سہولت کے مطابق گاڑیا ںپارک کرنا چاہتے ہیں اور سب کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کے دفتر یا دکان کے سامنے ہی ان کی گاڑی پارک ہو، انہو ںنے کہا کہ پوری دنیا میں چارجڈ پارکنگ وصول کی جاتی ہے، ہم مافیا کو پیسے دینا پسند کرتے ہیں لیکن حکومت کو کوئی ٹیکس نہیں دینا چاہتا، انہو ںنے کہا کہ ہمیں اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا، ہم پاکستان سے باہر جا کر تمام قوانین پر عمل کرتے ہیں لیکن پاکستان میں رہتے ہوئے کوئی بھی نہیں چاہتا کہ قوانین کی پاسداری کریں اور ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں، میئر کراچی نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مختلف سوالات کے جوابات بھی دیئے۔