پٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے کہاہے کہ ٹرانزیکشن پیریڈکی وجہ سے ترقیاتی کام نہیں ہو رہے، سندھ کے دیگر شہروں کی طرح کراچی کو بھی اس مسئلے کا سامنا ہے،-
ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے کہاہے کہ ٹرانزیکشن پیریڈکی وجہ سے ترقیاتی کام نہیں ہو رہے، سندھ کے دیگر شہروں کی طرح کراچی کو بھی اس مسئلے کا سامنا ہے،پندرہ اگست کے بعد کے منصوبوں پر پابندی لگی، لوگ ہم سے کہتے ہیں کہ آپ منتخب نمائندے ہیں مگر لوگ یہ نہیں دیکھتے کہ سارے کاموں پر پابندی ہے، یہ بات انہو ں نے مئیر سکھر ارسلان شیخ اور دیگرسندھ کے دیگر منتخب بلدیاتی نمائندگان کے ہمراہ مقامی ہوٹل میں جوائنٹ کمیٹی سندھ لوکل کونسلز کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر خیرپور، لاڑکانہ شکارپور، گھوٹکی، نوشہروفیروز جیکب آباد شہید بینظیر آباد، کشمور، حیدرآباد، بدین، دادو، مثیاری،جامشورو میرپور خاص قمبر شہداد کوٹ سانگھڑ، ٹنڈو الہیار، تھرپارکر ٹھٹھہ سمیت دیگر اضلاع کے بلدیاتی نمائندے بھی موجود تھے، جوائنٹ کمیٹی سندھ لوکل کونسلزنے سندھ کے بلدیاتی اداروں کی مضبوطی اور نمائندگان کو با اختیار بنانے کیلئے سندھ حکومت اور وفاق سمیت عدلیہ سے بھی رجوع کرنے پر اتفاق اور منظور شدہ ترقیاتی اسکیموں پر پابندی فی الفور ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منظور شدہ ترقیاتی کاموں پر عائد پابندی ختم نہ کی گئی تو ہم مجبوراً عدالتی فورم سے رجوع کرنے کا اختیار محفوظ رکھتے ہیں،امید ہے کہ الیکشن کمیشن ہمارے تحفظات اور مطالبات زیرغور لائے گا، مئیر سکھر ارسلان شیخ نے کہاکہ الیکشن کا شیڈول جاری نہیں ہوا، اس کے بعد پابندی لگتی تو بات سمجھ میں آتی، بلدیاتی نمائندوں کی آئین میں حیثیت ریاست کی ہے اور سندھ کے تمام اضلاع سے لوگ یہاں موجود ہیں، الیکشن کمیشن نے کہا کہ بحالی کے کام کھول دیئے مگرحقائق اس سے مختلف ہیں، سندھ میں پورے شہر ڈوبے ہوئے ہیں لہٰذا الیکشن کمیشن سے گزارش ہے کہ پندرہ اگست والی پابندی ختم کی جائے، ہم نے الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت سے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ٹرانزیکشن پیریڈ ابھی ختم بھی نہیں ہوا پھر سے الیکشن کمیشن کی پابندی لگ گئی، انہوں نے کہاکہ منظور شدہ اسکیمز کی تکمیل پر الیکشن کمیشن کی جانب سے پابندی سمجھ سے بالا تر ہے، ترقیاتی اسکیموں پر پابندی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے چیزیں واضح نہیں کافی ابہام ہے،ترقیاتی منصوبوں پر پابندی سے فنڈز ضائع ہوجائیں گے اورترقیاتی فنڈز ضائع ہونے سے سندھ کے عوام کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا،ارسلان شیخ نے کہاکہ تاحال ڈی ڈی او اختیارات نہ ملنے کی وجہ سے بلدیاتی نمائندگان کو عوامی مسائل حل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،اب ترقیاتی کاموں پر پابندی سندھ کے عوام کیساتھ زیادتی کے مترادف ہے کیونکہ گزشتہ سال ہونے والی ملکی تاریخ کی شدید بارشوں کے باعث صوبہ سندھ کا انفر اسٹرکچر تباہ حال اور سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں،منظور شدہ ترقیاتی کاموں میں تاخیر اور بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے لاگت میں بھی دن بدن اضافہ ہوگا۔