میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں تجاوزات سنگین مسئلہ ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی بھی اس سے متاثرہ ہے
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی میں تجاوزات سنگین مسئلہ ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی بھی اس سے متاثرہ ہے، کے ایم سی کی زمین کو تجاوزات سے پاک کرکے ادارے کے ریونیو کو بڑھایا جائے گا تاکہ حاصل ہونے والا ریونیو شہر کے انفراسٹرکچر کو ترقی دینے کے لیے استعمال ہوسکے، محکمہ لینڈ کو ہدایت کی ہے کہ جہاں بھی کے ایم سی کی زمین پر لوگ قانونی دستاویز کے بغیر بیٹھے ہیں اور کے ایم سی کو اس جگہ سے ریونیو نہیں ملتا ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، یہ بات انہوں محکمہ لینڈ کے افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پرمیونسپل کمشنر سید افضل زیدی اور میئر کراچی کے نمائندہ برائے سیاسی امور کرم اللہ وقاصی بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ کے ایم سی زمینوں کی لیز اور ریونیو کے حصول سے متعلق تمام ریکارڈ محکمہ لینڈ سے طلب کرلیا ہے ابتدائی معلومات کے مطابق سب سے اہم معلومات بھینس کالونی لانڈھی کے حوالے سے ملی ہیں جہاں تقریباً ساڑھے سات سو یا آٹھ سو ایکڑ زمین بھینس کالونی کی ہے اور تقریباً 250 ایکڑ زمین پر واشنگ ایریا قائم ہے، اس طرح کل ایک ہزار ایکڑ زمین پر لوگ بیٹھے ہیں مگر کے ایم سی کو وہاں سے کوئی آمدنی نہیں ہوتی اور نہ ہی لیز کے پیسے ملتے ہیں، اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر کے ایم سی کی زمینوں کو استعمال کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی شروع کی جائے تاکہ شہر سے تجاوزات کا خاتمہ ہو اور کے ایم سی کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوسکے، انہو ںنے کہا کہ کراچی میں کے ایم سی کے مختلف علاقوں میں لیز کی مد میں ریکوری کا فیصلہ کیا گیا ہے، 14سال گزرنے کے بعد اب ریکوری کے لیے نئے نرخوں کا اطلاق ہوگا، لانڈھی کیٹل کالونی سے لیز کی مد میں ریکوری کی شروعات کی جارہی ہے، میئر کراچی نے کہا کہ لانڈھی کیٹل کالونی میں 752 ایکٹر رقبے پر محیط مختلف سائز کے 619 پلاٹ موجود ہیں، لانڈھی کیٹل کالونی سے کم و بیش دو ارب روپے کی آمدن متوقع کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کیٹل کالونی میں تمام تر بنیادی سہولیات 1955 سے فراہم کررہی ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی 2009 کی قرارداد کے تحت فی گز 350 روپے ریکوری کے چالان جاری ہونا تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے محکمہ لینڈ کے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کی زمین کو فوری طور پر ریگولرائز کیا جائے اور اس کام جو جلد از جلدمکمل کیا جائے تاکہ ریکوری کا عمل شروع ہوسکے، انہوں نے کہا کہ زمینوں کی لیز سے حاصل کردہ رقم شہر کے انفراسٹرکچر کو ترقی دینے والے پروجیکٹس میں استعمال کی جائے گی۔