Karachi Metropolitan Corporation --- Government of Sindh
Login/Signup Mail

24-06-2025

مالی سال 2025-26 کابجٹ شہر کے وسیع تر مفاد میں کام کرنے کے عزم کا مظہر ہے۔میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے منگل کے روز سٹی کونسل میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کامالی سال 2025-26 کے لئے بجٹ پیش کیا اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد اور میونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی بھی موجود تھے، میئر کراچی نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ گزشتہ دو سال میں ہم نے شہر کی بہتری ، ترقی، انفراسٹرکچر کی بحالی ، تجاوزات کے خاتمے ، کراچی کی تاریخی عمارتوں کی تزئین و آرائش اور دیگر جو فیصلے کئے اس کے اثرات کراچی کے شہریوں کو اب محسوس ہو رہے ہیں ، کراچی کی تعمیر و ترقی کے لئے گزشتہ دو سالوں میں ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑے جن کا مقصد کراچی کے شہریوں کی خدمت تھا، آج یہ بات میں فخریہ طور پر کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان پیپلزپارٹی جس کے منشور میں عوام کی خدمت شامل ہے اس نے ثابت کیا ہے کہ وہ کراچی کے لئے ماضی کے مقابلے میں بہتر خدمات انجام دے رہی ہے، ہم نے گزشتہ دوسال میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کو مالی طور پر اپنے پائوں کھڑ ا کردیا ہے جو ایک نہ ممکن نہ صحیح لیکن مشکل ترین مرحلہ ضرور تھا، مالی سال 2025-26 کا بجٹ ہماری گزشتہ دو سال کی سخت محنت ، جدوجہد اور مسلسل عمل پہم کے نتیجے میں گزشتہ سالوں سے کہیں بہتر نظر آئے گا، اس بجٹ میں آئندہ سال کے لئے معزز کونسل کے ممبران کی مشاورت سے آئندہ سال کے لئے ترقیاتی منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے اور شہر کے بہتر اور وسیع تر مفاد کے لئے کام کرنے کا عزم ظاہر کرے گا، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مجھ سمیت تمام بلدیاتی ممبران پر شہر کی جو اہم ذمہ داری سپرد کی تھی ہم نے بھرپور کوشش کی ہے کہ ان کی اور کراچی کے عوام کی امیدوں پر پورا اتریں اور یہ ثابت کریں کہ پاکستان پیپلزپارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو خدمت کو عبادت سمجھتی ہے اور شہر کے مسائل کو حل کرنا جانتی ہے۔ انہوں نے شہر کے مختلف علاقوں میں کئے جانے والے ترقیاتی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی ملازمین کی تنخواہوں کو اس سال ورلڈ بینک کے پروجیکٹ سیپ پر منتقل کیا گیا ہے ، اگلے مرحلے میں ریٹائر ملازمین کی پینشن بھی SAP پروگرام پر منتقل کی جائیں گی جس کی وجہ سے افسران و ملازمین کو پینشن اور تنخواہیں پہلی تاریخ کو ملنا شروع ہوجائیں گی اور کسی بھی افسر اور ملازمین کے ریکارڈ میں ردوبدل ممکن نہیں ہوگا،کے الیکٹرک کے ذریعے MUCT کی وصولی کا آغاز کیا گیا جو ایک طویل عرصے سے تعطل کا شکار تھا، اس سال اب تک ایک ارب 70 کروڑ روپے وصول کئے جاچکے ہیں،آئندہ سال توقع ہے کہ تین سے ساڑھے تین ارب روپے MUCT کی مد میں وصول کئے جائیں گے جس سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو اپنے پائوں پر کھڑا ہونے کا موقع ملے گا اور یہ موصول ہونے والی رقم کراچی کے انفراسٹرکچر کی بہتری اور ترقیاتی منصوبوں کے لئے استعمال کی جائے گی۔شہر کی تعمیر و ترقی اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شہر کی تعمیر و ترقی اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی نے سنجیدہ کوششیں کیں اور شہر کے ساتوں اضلاع میں بلاامتیاز و تفریق ترقیاتی کام انجام دیئے گئے جن میں 56 ملین روپے کی لاگت سے لیاری کو پورٹ اور شپ یارڈ کے ساتھ ملانے والی ڈیڑھ کروڑ میٹر طویل سڑک کی تعمیر، حب ریور روڈ کے دونوں ٹریکس پر ایک لاکھ 80 ہزار فٹ استرکاری اور پیچ ورک، ملیر ندی برج اور ملحقہ سڑک کی انور بلوچ ہوٹل سے لے کر مرغی خانہ بس اسٹاپ تک مرمت اور کارپیٹنگ ،کورنگی کازوے پر 1.4 کلو میٹر طویل اوور ہیڈ برج کی تعمیر شامل ہے، انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور ٹائون میونسپل کارپوریشن سے ریٹائر ہونے والے ملازمین کے واجبات ایک طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہیں ، میں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں میئر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اس سلسلے میں متعدد اقدامات کئے ہیں اس سال کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے ریٹائرڈ اور وفات پا جانے والے ملازمین میں 600 ملین روپے ادا کئے گئے ہیں اور 2016 ،2017 اور جون2018 تک ریٹائر ملازمین و افسران کے تمام واجبات ادا کردیئے گئے ہیں، یہ رقم بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اپنی آمدنی سے ادا کی ہے، اس ضمن میں کی گئی انویسٹمنٹ سے 57 کروڑ 60 لاکھ روپے حاصل کئے گئے جس سے جون2018 تک ادائیگی مکمل کرلی گئی مجموعی طور پر ریٹائرڈ ملازمین و افسران کو ایک ارب 30کروڑ روپے گزشتہ سال ادا کئے گئے جو بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ایک ریکارڈ ہے،انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی پاکستان کی پہلی بلدیہ ہے جس نے اپنی عمارات کو سولر انرجی پر منتقل کرنا شروع کیا، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی عمارتوں کی سولرائزیشن کے لئے 220.200 ملین روپے رقم مختص کی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے انتظامی اخراجات میں کمی لانے اور ضروری کاموں کی بروقت تکمیل ہماری اولین ترجیح رہی ہے جس کے لئے کے ایم سی کی سروس گاڑیوں کو ایندھن کی فراہمی کا عمل بہتر بنایا گیا ہے اس اقدام کے نتیجے میں صرف جو لائی 2024 کے ایک ماہ کے اندر 15 ہزار 710 لیٹر ڈیزل و پیٹرول کی بچت ہوئی جس کی مجموعی مالیت 37 لاکھ 61 ہزار 970 روپے بنتی ہے، کے ایم سی سروس گاڑیوں کو ایندھن کی فراہمی کا عمل PSO فلیٹ کارڈ پر منتقل کیا گیا جس کے باعث کے ایم سی کی گاڑیوں خاص طور پر فائربریگیڈ کی گاڑیوں اور دیگر شہری خدمات پر مامور فیول کے حصول میں خاصی سہولت حاصل ہوئی، کے ایم سی کی گاڑیوں کو فعال حالت میں رکھنے کے لئے بھی اقدامات کئے گئے، بجٹ اجلاس میں بعدازاں ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے صدارت کے فرائض انجام دیئے اس دوران سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر، اپوزیشن لیڈر سمیت کونسل کے دیگر ممبران نے بجٹ کے حوالے سے اپنے خیالات اظہار کیا اور تجاویز پیش کیں۔