24-06-2025
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کامالی سال 2025-26 کے لئے 55,137.334ملین روپے کابجٹ پیش کردیا ۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کا مالی سال 2025-26 کے لئے 55,137.334ملین روپے کابجٹ سٹی کونسل میں پیش کردیا ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے 2025-26 کے بجٹ میں کل آمدن 55,283.606ملین روپے، جبکہ مجموعی اخراجات 55,137.334ملین روپے، 146.272ملین روپے بچت کے ساتھ شامل ہیں، کل آمدن (Current Receipts) میں44,149.843ملین روپے اور (Capital Receipts) 2133.763 ملین روپے جبکہ فنڈز برائے ڈسٹرکٹ اے ڈی پی 9,000.000 ملین روپے ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اخراجات31,591.494 ملین روپے اور Contingent 3,048.015 ملین روپے، ریپیئر اور مینٹی ننس 414.610ملین روپے جبکہ ڈیویلپمنٹ پروجیکٹس / کاموں کا تخمینہ 3,013.200ملین روپے ، ڈیویلپمنٹ ورکس (CLICK) 7,434.000 ملین روپے اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی اخراجات کا تخمینہ 9,000.000ملین روپے ہے۔ آئندہ مالی سال کے لئے بھی پینشن فنڈ دیگر متفرق اخراجات اور بیل آئوٹ پیکیج کے لئے 13,410.000ملین روپے، میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کے لئے7,298.559 ملین روپے، میونسپل سروسز کے لئے 5,304.944 ملین روپے، محکمہ انجینئرنگ کے لئے4,375.192 ملین روپے، ریونیو ڈپارٹمنٹس بشمول لینڈ انفورسمنٹ، اسٹیٹ، کچی آبادی، پی ڈی اورنگی اور چارجڈ پارکنگ کے لئے 2,101.327 ملین روپے، پارکس ہارٹیکلچر 1,773.377 ملین روپے، کلچرل اسپورٹس اینڈ ریکریشن 1,284.042 ملین روپے، فنانس اینڈ اکائونٹس (ایم یو سی ٹی) کے لئے 602.243 ملین روپے، محکمہ قانون کے لئے 254.645 ملین روپے، کلک(ورلڈ بینک فنڈڈ پروجیکٹ ) سے7,434.000 ملین روپے، انٹرپرائز اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن کے لئے135.729 ملین روپے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لئے98.507 ملین روپے، پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹرمینلزکے لئے 56.225 ملین روپے ، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کے لئے 9,000.000 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بجٹ برائے 2025-26 میں ریونیو کے تخمینے میں حکومت سے ملنے والی گرانٹ 28,543.313 ملین روپے جبکہ کے الیکٹرک پر کے ایم سی کے واجبات کی مد میں850 ملین روپے اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی سے9,000.000 ملین روپے متوقع ہیں، کلک(ورلڈ بینک فنڈڈ پروجیکٹ ) سے7,434.000 ملین روپے اور اسی طرح مختلف محکموں سے ہونے والی ریونیو ریکوری میں سب سے اہم ریونیو محکمہ لینڈ لیز سے 2,548.550 ملین روپے، اسٹیٹ سے 500.100 ملین روپے، کچی آبادی سے 155 ملین روپے، انفورسمنٹ اینڈ امپلی مینٹیشن سے 175 ملین روپے، پی ڈی اورنگی سے 196.213 ملین روپے اور چارجڈ پارکنگ سے 119.130 ملین روپے، ایم یو سی ٹی اینڈ ایڈورٹائزمنٹ سے 3050.100 ملین روپے، فنانس اینڈ اکائونٹس سے 771.570 ملین روپے، ویٹرنری سروسز سے 204.050 ملین روپے، کلچر اسپورٹس اینڈ ریکریشن سے 290.746 ملین روپے، محکمہ انجینئرنگ سے 161.500 ملین روپے، میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز سے 86.439 ملین روپے، میونسپل سروسز سے 349.500 ملین روپے اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر سے 101.280 ملین روپے ، پی ڈی ٹرمینل سے 189.630 ملین روپے، ای اینڈ آئی پی سے 26.650ملین روپے، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی سے 9,000.000 ملین روپے ، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حکومت سندھ کے ذریعے ٹول ٹیکس کی ریکوری سے 200 ملین روپے اور دیگر متفرق مدات میں آمدنی سے 50.965 ملین روپے ریونیو کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال کے دوران کے ایم سی کے ترقیاتی کاموں اور ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کے تحت انجام پانے والے ترقیاتی کاموں اور ان کے لیے مختص رقوم کی تفصیل کے مطابق کے ایم سی کے ترقیاتی پورٹ فولیو کے تحت سب سے بڑی رقم 7,434.000 ملین روپے کلک ڈیولپمنٹ کے ذریعہ انجام پانے والے کاموں کے لیے مختص کئے گئے ہیں جبکہ کے ایم سی کے تحت اہم سڑکوں کی تعمیر و ترقی کے لیے 200 ملین روپے، برساتی نالوں کی صفائی کے لیے 150 ملین روپے، کے ایم سی پارکس کی بہتری اور ترقی کے لیے 355 ملین روپے، ضلع وار سڑکوں، فٹ پاتھوں، سیوریج لائنوں، پلوں، چورنگی اور چوراہوں وغیرہ کو بہتر بنانے کے لیے 120 ملین روپے، کے ایم سی طبی اداروںکے لیے جدید میڈیکل اینڈ الیکٹریکل آلات کی خریداری کے لیے 124.650 ملین روپے، مختلف سڑکوں، ڈسٹرکٹ اے ڈ ی پی کے تحت سڑکوں کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے 446اسکیموں کے لیے 4,633.230ملین روپے ، پارکوں کی ترقی اور بہتری کے لیے 39 اسکیموں کے لیے 464.480ملین روپے اور میونسپل سروسز کے شعبے میں 20 اسکیموں کے لیے 257.990 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ MUCT آمدنی کے ذریعے 500 ملین روپے لاگت کے اسپیشل ڈویلپمنٹ پروجیکٹس پر کام کیا جائے گا جبکہ ہر یونین کونسل کو ماہانہ ایک لاکھ روپے ادائیگی کے لئے 295.200 ملین روپے اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کی عمارتوں کی سولرائزیشن کے لئے 220.200 ملین روپے رکھے گئے ہیں، گٹر باغیچہ پر اربن فاریسٹ کے لئے 50 ملین روپے ، کڈنی ہل پارک کے لئے 50 ملین روپے، منشیات کے عادی افراد کو شیلٹر ہوم کی فراہمی کے لئے 50 ملین روپے اور چوکنڈی قبرستان سے ملحقہ پارک کی تعمیر کے لئے 50 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔