Karachi Metropolitan Corporation --- Government of Sindh
Login/Signup Mail

20-04-2025

میئر کراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے شہر کے ٹریفک کے مسائل کوحل کرنے اور تاریخی ورثے کو بحال کرنے کے لیے ایمپریس مارکیٹ میں پارکنگ سہولت کا افتتاح کردیا۔

میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ایک نیا دن اور کے ایم سی کی جانب سے ایک اور ترقیاتی کام کے سلوگن کے تحت آج ایک اور منصوبے کا افتتاح کردیا ہے، ہم نے یہاں آنے والوں، رہنے والوں اور دکانداروں کے مسائل کا حل کرنے کا فیصلہ کیا ، کے ایم سی کی جانب سے صدر میں جدید پارکنگ کا آغاز ہوا ہے اور مزید اسپیس لیکر آرہے ہیں، جلد ہی بولٹن مارکیٹ میں بھی پارکنگ کا آغاز کردیں گے، ایمپریس مارکیٹ کے پارکنگ ایریا میں 600 گاڑیاں کھڑی کرنے کی گنجائش موجود ہے،جس میں 300 موٹرسائیکلیں اور 300کاریں شامل ہیں، شہر کے مرکز صدر میں پارکنگ کا بڑا مسئلہ حل ہونے لگا، پارکنگ کا مسئلہ ہونے سے سڑکوں پر پارکنگ ہوتی ہے اور سڑک تنگ ہوجاتی ہے جس سے ٹریفک جام ہوتا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایمپریس مارکیٹ پارکنگ ایریا کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر کرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد اور منتخب اراکین بھی اس موقع پر موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ میں پارکنگ پلازہ کو کے ڈی اے سے لینے کے لیے حاضرہوں، آئے دن یہاں سے گزرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا، اس علاقے کا سب سے بڑا مسئلہ گاڑی کی پارکنگ کا ہے، شہری اس منصوبے کو سپورٹ کریں اور اس جگہ اپنی گاڑی پارک کریں، صدر جیسے مصروف علاقے میں شہریوں کے لیے بڑی سہولت ہے، میں شہریوں سے درخواست کروں گا کہ سڑک پر گاڑی پارک نہ کریں کیونکہ اس سے سڑک پر ٹریفک جام ہوتا ہے، ہم اپنی آسانی کے لیے سڑک پر بھی گاڑی کھڑی کردیتے ہیں، ٹریفک دباؤ کم کرنے کے لیے یہ بڑا عملی قدم ہے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ تیزی سے ایمپریس مارکیٹ منصوبے پر کام کریں گے، ہم نے فیصلہ کیا کہ پہلے فیز میں پارکنگ کا مسئلہ حل کیا، دوسرے فیز میں جو لوگ کے بھینس کے پائے کھانے آتے تھے انکو بڑی مشکلات کا سامنا تھا ہم نے فیصلہ کیا کہ اس کے دوسرے حصے کو بہتر بنانے کا سلسلہ شروع کیا، دوسرے فیز میں گوشت کا کام کرنے والوں کو وہاں شفٹ کریں گے، تیسرے فیز میں سبزیوں کی جگہ کو بھی بہتر کریں گے، میئر کراچی بیر سٹ مرتضی وہاب نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کینال کے معاملے میںپاکستان پیپلزپارٹی کا موقف واضح ہے، اس حکومت کی غیر مشروط طور پر اس لیے حمایت کی تھی کہ وسائل کا منصفانہ تقسیم ہوگی، پانی کے مسئلے کو حل کرنے لیے یہ درست نہیں کہ کسی کا پانی کاٹ کر کسی اورکودے دیں، انہوں نے کہا کہ فوڈ سیکیورٹی بہت اہم ہے لیکن ایسا نہیں کہ ہمارا پانی کاٹ کے کسی اور کو دے دیں، پنجاب کے وزراء نے اس معاملے کو مس ہینڈل کیا ہے، وزیراعظم کو اس منصوبے کو منسوخ کرنا چاہیے، میئر کراچی نے کہا کہ گورنر سندھ کا مران خان ٹیسوری سے بھی کہا کہ وفاقی حکومت سے اس شہر کا حق دلوائیں، میں جب وزیراعظم سے ملا ہوں کراچی کا مقدمہ سامنے رکھا ہے اور بہت جلد وزیراعظم پاکستان کو کراچی کے ترقیاتی پیکیج کے لیے خط لکھوں گا جو ایم کیو ایم والے نہیں کر پار ہے ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ ریلوے کی وہ جگہ جہاں شادیاں ہورہی ہیں وہ اسپیس کے ایم سی کے حوالے کریں تاکہ وہاںپارکنگ بنائیں، بولٹن مارکیٹ کی پارکنگ اسپیس کو جون تک مکمل کریں گے، مینا بازار کا انڈر پاس بھی 30 اگست کو مکمل کریں گے، ڈینسو ہال کو 30 اپریل کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، ہوتی مارکیٹ میں بھی تیزی سے کام چل رہا ہے، ہوتی مارکیٹ تاریخی ورثے کو جلد شہر کے حوالے کریں گے، کیماڑی کی مچھلی مارکیٹ اور مرغی خانہ پر بھی تیزی سے کام کررہے ہیں، کورنگی کاز وے اور جام صادق کے برج پر بھی کام کررہے ہیں، میں شہریوں سے گزارش کروں گا کہ ترقیاتی کام کو جاری رکھنے اور بحال رکھنے کے لیے انہیں سپورٹ کریں، جو وعدے بلاول بھٹو نے کراچی کے عوام سے کیے تھے وہ وزیر اعلیٰ سندھ سمیت ہم سب پورا کرنے کے لیے کام کررہے ہیں ۔