18-04-2025
میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے فریئر ہال میں سی ایس ایس کارنر کے نئے بیج کی افتتاحی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کیا-
میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ جس معاشرے اور شہر نے ہمیں عزت دی، شہرت دی اور جینے کا سلیقہ سکھایا، ہم پر فرض ہے کہ ہم اس شہر کی خدمت کریں اور مل جل کر آنے والے وقت کو اپنی نسل کے لئے بہتر بنائیں، ان خیالات کا اظہار میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے فریئر ہال میں سی ایس ایس کارنر کے نئے بیج کی افتتاحی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر وسطی طحہ سلیم، چیف پیٹرن سی ایس ایس کارنر طارق مصطفی، سلطانہ صدیقی، طارق فواد، علی حسن ساجد اور دیگر نے بھی خطاب کیا، میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وہ معاشرے اور قومیں ہمیشہ ترقی کرتی ہیں جہاں ذمہ داری کو تسلیم کیا جائے اور حقوق کے ساتھ ساتھ فرائض بھی انجام دیئے جائیں، انہوں نے کہا کہ جو شخص زندگی میں کامیابی حاصل کرتا ہے اس کو یہاں تک پہنچانے میں اساتذہ، والدین اور معاشرے کا اہم کردار ہوتا ہے، ہمیں سی ایس ایس کارنر جیسے بے لوث اداروں کی کوششوں کو پروان چڑھانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم پر بلاامتیاز و تفریق ہر شخص کا حق ہے اور علم کسی کی میراث نہیں ہے، آج بے شمار غریب والدین کے بچے سی ایس ایس کی تعلیم حاصل کرکے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں اور ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں، میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کی تاریخ و تہذیب کو ہمیں سنبھالنا ہے اور تاریخی مقامات کو محفوظ بناناہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی فریئر ہال، خالقدینا ہال، کے ایم سی بلڈنگ اور ڈینسو ہال کی تعمیر اور تزئین و آرائش کر رہی ہے اور ان تمام عمارات کو عوام کے لئے کھلا رکھا جائے گا، انہوں نے کہا کہ کراچی میں جتنے بھی پبلک مقامات ہیں وہ شہریوں کی امانت ہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے تاریخی عمارات اور عوامی مقامات سے محبت ہے اور میں چاہتا ہوں کہ یہ عوام کے لئے کھلے ہوں، ان عوامی مقامات پر مشاعرے، مذاکرے، شام موسیقی اوردیگر تقریبات منعقد ہوں، میئر کراچی نے کہا کہ ماضی میں عالمی شہرت یافتہ مصور و خطاط صادقین فریئر ہال میں رہ کر شاہکار تخلیق کرسکتے ہیں تو آئندہ بھی ہماری نوجوان نسل سے صادقین، گل جی اور اقبال مہدی پیدا ہوسکتے ہیں لیکن یہ جب ہی ممکن ہے جب ہم ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھیں، ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی صلاحیت پیدا کریں اور حوصلہ افزائی کریں، ہم مل کر بہتر معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں لیکن اس کے لئے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، ماضی کو بھول کر مستقبل پر نظر رکھنا ہوگی، پاکستان کے نوجوان باصلاحیت ہیں اور کسی بھی قوم سے کم صلاحیت کے حامل نہیں ہیں، ان نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور تربیت کرنے کی ضرورت ہے، میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ مہینے میں ایک بار سی ایس ایس کارنر میں زیر تعلیم طلباء کو پڑھاؤں، قانون اور پبلک ایڈمنسٹریشن کے موضوع پر گفتگو کروں، انہوں نے کہا کہ اگر نوجوان نسل میئر سے بات کرنا چاہئے اور اپنا نقطہ نظر بیان کرنا چاہئے تو میں اس کے لئے بھی تیار ہوں، ڈپٹی کمشنر وسطی اور سی ای او سی ایس ایس کارنر طحہ سلیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں تمام طالبعلموں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے اور سی ایس ایس کے لئے داخلے میرٹ کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں، پرائیویٹ اکیڈمیز اس کورس کے لئے ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے وصول کرتی ہیں، انہوں نے کہا کہ دسمبر 2019 ء میں سی ایس ایس کارنر کا آغاز کیا گیا تھا اور تواتر کے ساتھ کلاسز جاری ہیں اور اب تک 60 سے زائد طلبہ سی ایس ایس میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد مختلف عہدوں پر فائز ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ آج سے 2026ء کے امتحانات میں شرکت کرنے والے طلباء کے لیے کورس کا آغاز کر رہے ہیں اور اس کورس کے درمیان ملک کی ممتاز شخصیات، وفاقی و صوبائی سیکریٹریز، سابق و موجودہ بیوروکریٹ، پروفیسرز اور ماہر تعلیم ان طلبہ کو لیکچر دیں گے، طحہ سلیم نے بتایا کہ سی ایس ایس کارنر کی اب تین برانچز ہوگئی ہیں، فریئر ہال کے علاوہ المرکز اسلامی عائشہ منزل اور ماڈل لائبریری کورنگی نمبر 5 شامل ہیں، ممتاز سماجی شخصیت سلطانہ صدیقی نے کہا کہ جو طلبہ سی ایس ایس کر رہے ہیں اور ان کا یہ خواب ہے تو وہ محنت، لگن اور توجہ کے ساتھ اپنے خواب کو تعبیر دیں، زندگی وہ نہیں جو ہم اپنے لئے جیتے ہیں بلکہ زندگی وہ ہوتی ہے جو دوسروں کے لئے جیاجائے، طارق مصطفی نے نئے آنے والے طلبہ کو خوش آمدید کہا اور طلباء کو اس بات کی تلقین کی کہ سی ایس ایس کارنر میں طلبہ کو یہ سنہری موقع ملا ہے کہ اس سے بھرپور استفادہ کریں اور اپنے مستقبل کو روشن بنائیں، تقریب کے آخر میں میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب نے سی ایس ایس کارنر کی ویب سائٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا، اس موقع پر میئر کراچی بیر سٹر مرتضیٰ وہاب، سلطانہ صدیقی، فیضان ڈیڈی اور طارق فواد کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔