Karachi Metropolitan Corporation --- Government of Sindh
Login/Signup Mail

20-03-2025

-بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا ہنگامی اجلاس جمعرات کے روز سٹی کونسل ہال میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی صدارت میں منعقد ہوا

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا ہنگامی اجلاس جمعرات کے روز سٹی کونسل ہال میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی صدارت میں منعقد ہوا، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، میونسپل کمشنر افضل زیدی بھی اجلاس میں موجود تھے، اس ہنگامی اجلاس سے قائد حزب اختلاف سید سیف الدین، پارلیمانی لیڈر کرم اللہ وقاصی، کونسل کے ممبران مرزا مقبول احمد، نعیم کامران ، مبشر احمد، اسد امان ، جنید مکاتی، شہزادی رائے نے بھی خطاب کیا، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حق اور سچ کی بات کرنی چاہئے ، دنیا میں جہاں بھی ظلم و بربریت ہے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے ذوالفقا ر علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے کردار کو نہیں بھولنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ پوری قوم اپنے سیکورٹی اداروں کے ساتھ ہے ، دہشت گردی کے واقعات کا ہماری حکومت اور بہادر فوج نے جس طرح دفاع کیا اور کامیابی کے ساتھ دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا اس پر منتخب ممبران اور پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے، میئر کراچی نے کہا کہ جو لوگ حق و سچ پر ہوں تو انہیں ختم نہیں کیا جاسکتا، ہم پوری صلاحیت کے ساتھ اپنے ملک کی سا لمیت اور دفاع کے لئے موجود ہیں، ممبران نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ دنوں دہشت گردی کے حوالے سے جو صورتحال پیش آئی اس پر ایک زندہ قوم کی حیثیت سے پوری قوم نے متحد ہو کر ثابت کیا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں، پاکستان ایٹمی طاقت کے طور پر اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ اسے اپنا دفاع اور سا لمیت کو کیسے قائم رکھنا ہے ، پوری قوم اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ ہم بحیثیت قوم دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے ، پاکستان کی مسلح افواج ماضی کی طرح دہشت گردی کے عزائم کو خاک میں ملاتی رہے گی، سید سیف الدین ایڈوکیٹ نے کہا کہ پاکستان ہمارا مستقبل ہے ، کراچی میں باشعور اکثریت رہتی ہے ، کونسل میں انہی کے نمائندے موجود ہیں، ملک میں نا انصافیاں اور زیادتیاں نہیں ہونی چاہئیں، کسی صوبے کے ساتھ اگر زیادتی ہوگی تو وہاں منفی سوچ پیدا ہوتی ہے اور دہشت گردی جنم لیتی ہے ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ سیاست نفرت کا نام نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ فلسطین میں ظلم ہو رہا ہے مسلمانوں کا خون بہہ رہا ہے لیکن اسلامی ممالک نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، مرزا مقبول احمد نے کہا کہ اگر حقوق پورے نہیں ہوں گے تو مفاد پرست اور ملک دشمن ہمارے معصوم لوگوں کو استعمال کریں گے، جنرل آصف منیر کے آنے کے بعد پوری فوج ملک کے مفاد کے لئے لڑ رہی ہے، فورسز کا عوام کے ساتھ رویہ اچھا ہونا چاہئے، مجھے خوشی ہے کہ آج ہم کونسل میں جمع ہو کر ملک کے لئے سوچ رہے ہیں، پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے، مسلم لیگ (ن) کے نعیم کامران نے کہا کہ ملک میں جو دہشت گردی پھیلی ہوئی ہے اس کے خلاف آج کا اجلاس یہ ثابت کرتا ہے کہ پوری قوم متحد ہے جو لوگ ملک کی سا لمیت سے کھیلنا چاہتے ہیں ہمارے سینے ان کے سامنے ہیں، پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، کوئی اگر دہشت گردی پھیلائے گا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے، ذوالفقار علی بھٹو اور میاں نواز شریف قومی رہنما ہیں اور انہوں نے ملک کے ساتھ وفا کی ہے ، مبشر احمد نے کہا کہ ہمارے ملک اور ہماری زمین کا جو بھی تحفظ کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں ، ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا ، جنگیں عوام کی حمایت سے جیتیں جاتی ہیں اگر نا انصافی ہوگی تو لوگ کہاں جائیں گے، لوگوں کا احساس محرومی دور کرنا ہوگا، اقلیتی ممبر امانت ضیاء نے کہا کہ ملک کی اقلیت پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کے لئے اپنے اداروں کے ساتھ کھڑی ہے، کچھ لوگ آ کر پاکستان میں آباد ہوئے ہیں جو دہشت گردی کا سبب بن رہے ہیں، اسد امانت خان نے کہا کہ پاکستان زندہ ہے ، ہماری افواج ہے تو ہم چین سے رہ رہے ہیں، بلوچ دلیر ہیں ،بہادر ہیں، دہشت گردی نہیں ہوسکتے، شہزادی رائے نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف کھڑی ہے اور پاکستان کے تمام صوبوں کو اس کے حقوق ملنے چاہئیں، جماعت اسلامی کے جنید مکاتی نے کہا کہ دہشت گردی کیوں ہوتی ہے اس پر ہمیں غور کرنا ہوگا، عدالتیں انصاف فراہم کریں، میرٹ کا گلہ نہیں گھونٹا جائے ، سب کو جینے کا حق دیا جائے، اپنی اصلاح کی جائے تو دہشت گردی نہیں ہوگی، کرم اللہ وقاصی نے کہا کہ سوال پاکستان کی سلامتی پر آئے گا تو ہماری ترجیح پاکستان ہوگا ہمارے اندرونی مسائل ہیں، جمہوریت یہی ہے کہ مل جل کر بات کی جائے ہمیں ایک قوم بننے کی ضرورت ہے، ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ہم سب ایک ہیں اور ایک رہنا ہوگا، اجلاس کے آخر میں حکومت اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ ان واقعات میں شہید ہونے والے کے درجات بلند فرمائے اور جو زخمی ہوئے ہیں انہیں صحت یابی عطا فرمائے، ان موقع پر حافظ حسین احمد کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔