Karachi Metropolitan Corporation --- Government of Sindh
Login/Signup Mail

17-03-2025

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کو کراچی ڈویلپمنٹ پیکیج کے لئےکہا ہے کہ میں شکر گزار ہوں کہ آپ کراچی کی ترقی میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں-

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کو کراچی ڈویلپمنٹ پیکیج کے لئے پیر کے روز ایک خط تحریر کیا ہے جس میں میئر کراچی نے گورنر سندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں شکر گزار ہوں کہ آپ کراچی کی ترقی میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں، ہم ہمیشہ سے یہ کہتے آئے ہیں کہ وفاقی حکومت کراچی کی تعمیر و ترقی میں دلچسپی نہیں لے رہی اور یہ شہر ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اپنے جائز حصے سے بھی محروم رہتا ہے، انہوں نے کہا کہ میں شکر گزار ہوں کہ آپ نے کراچی کے لئے وفاقی حکومت سے سو ارب روپے کے حصول کی پیشکش کی ہے، انہوں نے اپنے خط میں ان منصوبوں کی بھی نشاندہی کی ہے جن کے لئے وفاقی حکومت کی مالی معاونت درکار ہے، میئر کراچی نے اپنے خط میں اس بات کا ذکر کیا کہ شہری بحالی (اربن ری جنریشن) کے منصوبے کراچی کے بگڑتے ہوئے شہری منظر نامے کو بہتر بنانے کے لئے نہایت ضروری ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی کے کچھ بدترین متاثرہ علاقے وفاقی حکومت کے زیر کنٹرول ہیں، میری یہ تجویز ہے کہ گورنر صاحب کے ایم سی کی مدد کریں اور پاکستان کوارٹرز ، جمشید کوارٹرز اور مارٹن کوارٹرز میں شہری بحالی کے منصوبے شروع کرنے کے منصوبے کی جگہ فراہم کریں، میئر کراچی نے کہا کہ اولڈ سٹی ایریا اور کاروباری علاقوں میں وفاقی حکومت کی قیمتی جائیدادیں ہیں، مناسب ہوگا کہ ان مقامات پر پارکنگ پلازے تعمیر کئے جائیں، خاص طور پر وہ زمین جو سندھ حکومت نے پاکستان ریلوے کو ایم اے جناح روڈ اور آئی آئی چندریگر روڈ پر فراہم کی ہے، میں گورنر سندھ سے درخواست کرتا ہوں کہ اس منصوبے کے لئے اس میں مداخلت کریں تاکہ ٹریفک کے مسائل میں کمی لائی جاسکے، میئر کراچی نے اپنے خط میں گورنر سندھ کو باور کرایا کہ کے ایم سی پہلے ہی اپنے وسائل اور سندھ حکومت کی مدد سے وسیع ترقیاتی کام کررہی ہے تاہم یہ قابل ستائش ہوگا کہ وفاقی حکومت بھی کراچی کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے، میئر کراچی نے کہا کہ جن منصوبوں کے لئے وفاقی حکومت سے فنڈز دلوانے کی درخواست کی گئی ہے وہ منصوبے نہ صرف ملک کے کاروباری ماحول پر مثبت اثر ڈالیں گے بلکہ ماحولیاتی چیلنجز کے حل میں بھی معاون ثابت ہوں گے، کراچی کی ترقی اور خوشحالی کے لئے مجھے آپ کا قیمتی تعاون اور مدد درکار ہے، میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ ان منصوبوں کو وفاقی حکومت سے فوری فنڈز دلوائیں تاکہ شہر کے بہترین مفاد میں اور مزید کام کیا جاسکے، میئر کراچی نے اپنے خط میں شاہراہ بھٹو سے نیشنل ہائی وے کے ذریعے پورٹ قاسم تک ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے 14 بلین، ناردن بائی پاس کی کراچی پورٹ تک بحالی ، توسیع اور کشادگی کے لئے 35 بلین، گٹر باغیچہ میں منشیات بحالی مرکز کی تعمیر کے لئے 2 بلین، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں ایڈمنسٹریشن اور اکیڈمک بلاک کی تعمیر کے لئے 3 بلین، سفاری پارک کی توسیع کے لئے 5 بلین، گٹر باغیچہ میں 200 ایکڑ پر گرین زون بنانے کے لئے 2 بلین، کراچی کے ساحلی علاقے کی بحالی کے لئے 5 بلین، کراچی ہاربر کی صفائی اور بحالی کے لئے 5 بلین، ناردن بائی پاس پر مذبحہ خانہ اور پروسیسنگ بنانے کے لئے 3 بلین اور کورنگی کریک میں پانی کی ری سائیکلنگ کا منصوبہ تعمیر کرنے کے لئے 5 بلین روپے وفاقی حکومت سے دلانے کی تجویز پیش کی ہے۔