Karachi Metropolitan Corporation --- Government of Sindh
Login/Signup Mail

06-03-2025

پاکستان پیپلز پارٹی ملیر کے زیر اہتمام شہید عبداللہ مرادبلوچ، شہید ناصر بلوچ اور دیگر شہداء ملیر کے ایصالِ ثواب کے لیے ایک عظیم الشان برسی و تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا

پاکستان پیپلز پارٹی ملیر کے زیر اہتمام شہید عبداللہ مرادبلوچ، شہید ناصر بلوچ اور دیگر شہداء ملیر کے ایصالِ ثواب کے لیے ایک عظیم الشان برسی و تعزیتی تقریب کا زہرہ ستارہ میرج لان شاہ لطیف ملیرمیں انعقاد کیا گیا۔ تعزیتی ریفرنس میں شہید عبداللہ مراد بلوچ اور دیگر شہدا ء کی قربانیوں، جدوجہد اور خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا،تقریب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنان، عوام اور شہداء کے لواحقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے فاتحہ خوانی کی،اس موقع پر شاہجہان خان سیکرٹری اطلاعات و نشریات پاکستان پیپلزـپارٹی ملیرسمیت دیگر حکومتی شخصیات بھی موجود تھیں، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہجہان خان نے کہا کہ شہید عبداللہ مرادبلوچ ایک نڈر، اصول پسند اور عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار عوامی رہنما تھے، ان کی زندگی عوامی بہبود، کراچی بالخصوص ملیر کے عوام کے حقوق اور ترقی کے لیے انتھک جدوجہد سے عبارت تھی، ان کی 21ویں برسی پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کرنا نہ صرف ان کی خدمات کو یاد کرنا ہے بلکہ ان کے مشن کو آگے بڑھانے کے عزم کی تجدید بھی ہے، شہید عبداللہ مرادبلوچ کا خاندان تاریخی طور پر کراچی کے قدیم ترین آباد کاروں میں شمار ہوتا ہے، ان کے آبائوو اجداد کا تعلق معتبر بلوچ قبیلے کلمتی سے تھا جو کراچی کے ابتدائی باسیوں میں شامل تھے اور انہوں نے اس سرزمین کو اپنا مستقل مسکن بنایا، ان کے اجداد نے بیرونی حملہ آوروں کے خلاف مزاحمت کی اور ہمیشہ اپنی سرزمین کا دفاع کیا، حب الوطنی اور اپنی مٹی سے بے پناہ محبت ان کے خون میں شامل تھی،یہی جذبہ بعد میں شہید عبداللہ مرادبلوچ کی شخصیت میں بھی نمایاں نظر آیا، جب انہوں نے عوامی حقوق اور جمہوریت کے لیے جدوجہد کی، شہید عبداللہ مرادبلوچ نے 1997 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے حلقہ این اے-196 ملیر سے قومی اسمبلی کے انتخاب میں حصہ لیا،ان کی بے پناہ عوامی مقبولیت اور خدمت کے جذبے کو دیکھتے ہوئے، عوام نے انہیں 2002 میں PS-127 ملیر سے صوبائی اسمبلی کا رکن منتخب کرایا، اسمبلی میں انہوں نے عوامی مسائل، بالخصوص کراچی کے محروم علاقوں کی ترقی، روزگار، صحت اور تعلیم کے لیے موثر آواز بلند کی، وہ ایک بے باک لیڈر کے طور پر جانے جاتے تھے، جو ہر حال میں عوامی فلاح و بہبود کو مقدم رکھتے تھے، شہید عبداللہ مرادبلوچ نے سندھ کے پسماندہ علاقوں، خصوصاً تھر کے عوام کی خدمت میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، عوام کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ پینے کے صاف پانی کی قلت تھی جس کے حل کے لیے انہوں نے عملی اقدامات کیے،انہوں نے تھر کے کئی دیہات میں صاف پانی کی اسکیمیں متعارف کروائیں اور کنویں کھدوائے، تاکہ عوام کو پینے کے لیے صاف اور میٹھا پانی میسر آ سکے،ان کی کوششوں سے کئی علاقوں میں پانی کی دستیابی ممکن ہوئی جس سے ہزاروں خاندانوں کو فائدہ پہنچا۔ ان کا یہ کارنامہ آج بھی تھر کے عوام یاد کرتے ہیں،6 مارچ 2004 کو کراچی میں شہید عبداللہ مرادبلوچ کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا،ان کی شہادت نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ سندھ کی سیاست کے لیے بھی ایک بڑا نقصان تھی،ان کی عظیم قربانی نے نوجوانوں کو سیاست میں فعال ہونے اور اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہونے کی تحریک دی، وہ آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،شہید عبداللہ مرادبلوچ کی زندگی اور شہادت ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ عوامی خدمت کا راستہ آسان نہیں، لیکن اگر نیت خالص ہو تو تاریخ میں نام ہمیشہ زندہ رہتا ہے،شہید عبداللہ مرادبلوچ کے سب سے بڑے صاحب زادے سلمان عبداللہ مراد بلوچ نے اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سیاست کو اپنے لیے عوامی خدمت کے طور پر منتخب کیا اور اسی سفر پر گامزن رہتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر، ڈسٹرکٹ کونسل کراچی کے چیئرمین اور اب پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ڈپٹی میئر کی حیثیت سے عوامی خدمت کے میدان میں نمایاں نظر آرہے ہیں،ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے ماضی میں بحیثیت چیئرمین ضلع کونسل کراچی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بالخصوص کراچی کے دیہی علاقوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کا وہ سلسلہ آج بھی جاری رکھا ہوا ہے جو ان کے شہید والد نے اپنی زندگی کا نصب العین بنایا ہوا تھا، آج بھی ملیر میں کھیل کے کئی بڑے میدان اور ڈسپنسریاں شہید عبداللہ مراد بلوچ کے نام سے منسوب ہیں اور کام کر رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ شہید عبداللہ مراد بلوچ کی مغفرت اور درجات بلند فرمائے اور ان کی اولاد کے لیے عوامی خدمت کے نقش قدم پر چلنا آسان فرمائے اور ان کی حفاظت فرمائے۔