میئر کراچی و چیئرمین کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ حب ڈیم سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی 84 انچ قطر کی لائن میں 270 غیرقانونی کنکشن موجود ہیں -
میئر کراچی و چیئرمین کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ حب ڈیم سے کراچی کو پانی فراہم کرنے والی 84 انچ قطر کی لائن میں 270 غیرقانونی کنکشن موجود ہیں ،27 کنکشن منقطع کردیئے جن سے دو کروڑ گیلن پانی چوری کیا جاتا تھا، بقیہ کنکشن بھی جلد کاٹ دیئے جائیں گے، حب ڈیم سے شہر کو 10 کروڑ گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے،لائن لیکیج کی وجہ سے 3کروڑ گیلن پانی کا نقصان ہوتا ہے جسے روکنے کے لئے لائن کی مرمت کی جارہی ہے، بڑی بڑی مافیاز اس شہر میں موجود ہیں غیرقانونی ہائیڈرنٹس کیخلاف بھی کارروائیاں کررہے ہیں، بہتری کا یہ عمل جاری رہے گا، کسی کو شہریوں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز فورکے چورنگی نارتھ کراچی پر حب ڈیم سے شہر کو پانی فراہم کرنے والی 84 انچ قطر کی لائن کے معائنے اور متعلقہ حکام کی طرف سے دی جانے والی بریفنگ کے دوران کہی، اس موقع پر پیپلزپارٹی ضلع جنوبی کے جنرل سیکریٹری کرم اللہ وقاصی، منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن سید صلاح الدین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر اسد اللہ خان کے علاوہ ٹائون چیئرمین، وائس چیئرمین، دیگر منتخب نمائندے اور افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب میں نے واٹر بورڈ کا انتظام سنبھالا تو یہاں کی انتظامیہ سے پہلی چیز یہی پوچھی کہ آئے روز لائنوں سے پانی چوری ہونے کا معاملہ کیا ہے، مجھے بتایا گیا کہ حب ڈیم سے 90 تا 100 ملین گیلن یومیہ پانی لائن میں چھوڑا جاتا ہے جس میں سے پانی کی بڑی مقدار راستے سے ہی غائب ہوجاتی ہے اور آخر میں فقط دس تا بارہ ملین گیلن یومیہ پانی سپلائی کے لئے رہ جاتا ہے اور اس کی وجہ وہ غیرقانونی کنکشن ہیں جو مختلف آبادیوں ، سوسائٹیز، صنعتوں اور کمرشل اداروں نے لئے ہوئے ہیںجن کی تعداد اندازاً270 ہے جس کی وجہ سے سرکار کا اور عوام کا پانی چوری ہوجاتا ہے اور عوام کو نہیں ملتا، الزامات ہم پر آتے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا کہ سب سے پہلے اسی لائن کو کلیئر کرتے ہیں، ہر 72 روز بعد یہ لائن بند کی جاتی ہے لہٰذا پہلے فیز میں 72 گھنٹے کا وقت ملتے ہی ہم نے 27 کنکشن منقطع کردیئے، میں نے خود دیکھا کہ اس لائن سے لوگوں نے 2 ،2 انچ کے کنکشن لے رکھے تھے اور بعد میں لوگ ایماندار بن جاتے ہیں، غریب کو پانی نہیں ملتا مگر کوئی ادارہ ،کوئی بڑی سوسائٹی ، کوئی صنعت اس پانی کو لے جاتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے جس جگہ غیرقانونی کنکشن منقطع کئے ہیں اس کا ذمہ دار اب ایکسیئن ہے اگر اس کی وجہ سے کہیں پانی کا شارٹ فال نظر آیاتو اس انچارج کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی، یہ ابتداء ہے، میرا عزم ہے کہ یہ آپریشن تمام 270 کنکشن کاٹے جانے تک جاری رہے گا، واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اس سلسلے میں دلیرانہ کردار ادا کر رہی ہے، میں نے خود بھی لائن کا آج معائنہ کیا ہے ، عوام خوش ہوگی تو واٹر کارپوریشن خوش ہوگی، شہر میں جہاں بھی پانی کی لائن سے غیرقانونی کنکشن اور ہائیڈرنٹس موجود ہیں ان کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں کریں گے، میئر کراچی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کراچی میں فراہمی آب کے مسائل حل کرنے کے لئے مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد شہر کو اس کی ضرورت کے مطابق پانی فراہم کرنا ہے، یہ اقدامات تبھی مفید ثابت ہوں گے جب پانی کی چوری میں ملوث مافیا کاقلع قمع کیا جائے اور ایسا انتظام کیا جائے کہ آئندہ کسی کو غیرقانونی کام کرنے کی جرأت نہ ہو، کراچی کے شہریوں نے ہم پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر ہر صورت پورا اتریں گے اور جو محکمے ہمارے پاس ہیں انہیں جلد از جلد بہتر اور فعال بنایا جائے گا۔