27-11-2024
میئر کراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی پاکستان کی پہلی بلدیاتی کونسل جو شمسی توانائی پر منتقل ہوئی ہے-
میئر کراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی پاکستان کی پہلی بلدیاتی کونسل جو شمسی توانائی پر منتقل ہوئی ہے،کے ایم سی بلڈنگ میں سولر سسٹم کی تنصیب کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی پر کروڑوں روپے کا مالی بوجھ کم ہوگا،سولر سسٹم کے ذریعے پیدا کی جانے والی اضافی بجلی کے الیکٹرک کو فروخت کی جا سکے گی،سندھ حکومت کی مدد سے چار اسپتالوں کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے جا رہے ہیں ،جنوری تک سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا کام مکمل ہو جائے گا، کراچی کی تین بڑی شاہراہوں کو بھی سولر سسٹم پر منتقل کررہے ہیں، کراچی کا اچھا پہلو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لیے کے ایم سی اور واٹر کارپوریشن نے کام کیا ،بلاول صاحب کا ایک ایک نمائندہ اس شہر کی خدمت میں مصروف ہے ، آئندہ آنے والے دنوں میں مزید ترقیاتی کام اس شہر میں ہونگے، یہ بات انہوں نے بدھ کے روز بلدیہ عظمیٰ کراچی کے صدر دفتر میں عمارت کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پرمیونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی، سٹی کونسل میں پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر کرم اللہ وقاصی، سٹی کونسل کے رکن جمن دروان اور دیگر بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مرکزی عمارت کو سولر سسٹم پر منتقل کر دیا گیا ہے، آج یہاں میڈیا کو مدعو کرنے کا مقصد تاریخی فیصلے سے متعلق آگاہی دینا ہے کہ کراچی میں شمسی توانائی کو استعمال کرتے ہوئے سستی بجلی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈیڑھ سو کے وی کا سولر سسٹم کے ایم سی بلڈنگ میں متعارف کروا لیا ہے، کے الیکٹرک کے ساتھ 80 کلو واٹ بجلی کو نیٹ میٹرنگ پر منتقل کیا گیا ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی آمدنی کو بہتر بنانے کے لئے مزید اقدامات اٹھائیں گے، آج یہاں خود کو کراچی کے مالک کہنے والے لوگ نہیں ہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے خادم موجود ہیں، پیپلزپارٹی کے کارکنان کو اس شہر کی مٹی اور باشندوں سے محبت ہے اور اس شہر کو بہتر بنایا جا رہا ہے، یہ بوری بند لاشوں اور نالوں کی چائنا کٹنگ کا دور نہیں بلکہ آج اس شہر میں رونق اور صحت مند سرگرمیاں دیکھنے میں آرہی ہیں، ہمارا فرض ہے کہ ہم ترقیاتی کام کریں اگر کسی کو مرچیں لگتی ہیں تو لگنے دیں انہیں شکر دے دیں گے، کراچی میں آئیڈیا ز2024 کی کامیاب دفاعی نمائش حال ہی میں منعقد ہوئی ہے جس سے اس شہر کا مثبت امیج دنیا بھر میں گیا ہے، میئر کراچی نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کڈنی ہل پارک میں بھی سولر پینل کی تنصیب کا کام مکمل کرچکی ہے، مستقبل میں کراچی کے مزید پارکس، تفریحی مقامات اور شاہراہوں کو بھی سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا،کے ایم سی بلڈنگ کی چھت پر کل 259 سولر پلیٹس لگائی گئی ہیں جن کے ذریعے یومیہ 650 تا 700 یونٹ بجلی پیدا ہوگی، دنیا کے تمام بڑے شہروں میں توانائی کے حصول کے لئے متبادل طریقے اختیار کئے جارہے ہیں جن میں سولر پینل، ونڈ انرجی اور دیگر جدید سسٹم شامل ہیں،سولر سسٹم کے ذریعے میٹروپولیٹن شہروں میں بنیادی انفراسٹرکچر کو بجلی کی فراہمی ہو رہی ہے اور یہ طریقہ کار انتہائی کامیاب اور کم خرچ ثابت ہوا ہے،پاکستان میں موسمی اعتبار سے سولر انرجی کے ذریعے بجلی کا حصول آسان ہے اور ہمیں اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہئے،انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ میں حکومتی سطح پر بھی سولر پینلز کے استعمال کو بڑھانے کے لئے کاوشیں ہو رہی ہے جو قابل تحسین ہیں،ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کے کام ہو رہے ہیں،بلدیہ ٹائون اور کیماڑی سمیت ہر جگہ کام ہو رہا ہے، ہم نے پرائیویٹ کمپنیز سے کہا ہے کہ مسائل حل کرنے میں ساتھ دیں،ایک زمانے میں خبریں چلتی تھیں کہ کراچی کے پیڈسٹرین برج فرسودہ ہوچکے ہیں، ہم نے پیڈسٹرین برجز کو نشے کے عادی افراد سے محفوظ رکھنے کے لئے آؤٹ سورس کیا ہے اور ڈھائی سے تین لاکھ روپے ماہانہ ان پلوں کا کرایہ وصول کررہے ہیں، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں کراچی کے لیے سندھ حکومت نے 103 ارب روپے مختص کیے ہیں، کچھ کام ہم خود کر رہے ہیں کچھ سندھ حکومت کے اشتراک سے ہو رہے ہیں، ملیر ایکسپریس وے کا قیوم آباد والا حصہ جلد عوام کے لیے کھول دیں گے، کریم آباد انڈر پاس کا کام بھی جلد مکمل ہو جائے گا، کورنگی کازوے کے معاملات کو بھی حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، بلدیہ ٹاؤن میں نئے گراؤنڈز بنانے جا رہے ہیں، یہاں عوام کی خدمت کرنے کے لیے ایک ارب روپے کی لاگت سے بہترین طرز کا انٹرنیشنل اسٹیڈیم بنایا جائے گا، بلدیہ ٹاؤن میں این آئی سی وی ڈی کا نیا سینٹر بھی بننے جا رہا ہے، نفرت اور لسانیت کی سیاست کرنے والوں کی طرف سے ہمیں کام سے روکنے اور پورا ملک بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ بین الاقوامی وفود اس شہر میں آ رہے ہیں، اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن ہم سب کی ذمہ داری ہے، پی ٹی آئی کے دوستوں سے گزارش کروں گا کہ خدارا اس شہر پر رحم کریں، سرکاری یا پرائیویٹ املاک کو نقصان پہنچانے سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا بلکہ اس شہر ، صوبے اور ملک پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔