23-11-2024
میئر کراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ عباسی شہید اسپتال کو 1974 میں ذوالفقار علی بھٹو نے یہ سوچتے ہوئے تعمیر کرایا تھا
میئر کراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ عباسی شہید اسپتال کو 1974 میں ذوالفقار علی بھٹو نے یہ سوچتے ہوئے تعمیر کرایا تھا کہ یہاں کے لوگوں کو جناح اور سول اسپتال نہ جانا پڑے گا، ذوالفقار علی بھٹو صاحب نے اس علاقے کی خدمت کی ہے، پچاس سالوں میں جو اس اسپتال کا حال کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے، آج پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں اس اسپتال کو ازسر نو بحال کررہے ہیں، تمام غیر فعال وارڈز کو کھولنے کے احکامات دیئے ہیں، عوام کی امانت ہم عوام کو واپس پہنچا رہے ہیں، گزشتہ سترہ ماہ سے اس شہر میں رہتے ہوئے سازشوں کا سامنا بھی کررہے ہیں اور عوام کے مسئلے بھی حل کر رہے ہیں، یہ شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا تھا مگر آج حق پرست نہیں پیپلز پارٹی کا میئر ہے اور بہتری کی طرف ہم جا رہے ہیں، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا یہ وعدہ تھا پیپلزپارٹی کے منصوبے عوام کے لیے مفید ثابت ہوں گے، اختیارات اور وسائل نہیں نیت کا مسئلہ تھا، پیپلز پارٹی کام کر رہی ہے اور کرتی رہے گی،بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں کام جاری و ساری رہے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد کے ہمراہ عباسی شہید اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا افتتاح کرنے کے بعد سی ایم ڈبلیو کے ایم سی اسکول کی منعقدہ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر سٹی کونسل میں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈرکرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، سٹی کونسل میں پیپلز پارٹی کے دیگر منتخب نمائندے، ڈاکٹرز اور دیگر بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وسائل پیسے اور اختیارات عوام کی امانت ہیں، وسائل کو ہمیں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے خرچ کرنا ہے، کراچی کا سب سے بڑا مردہ خانہ عباسی شہید اسپتال میں موجود تھا جسے بند کر دیا گیا تھا، عباسی شہید اسپتال کے مردہ خانے کو درست کیا گیا ہے، آج ہمارے پاس عباسی شہید اسپتال میں 60 میتوں کو رکھنے کا انتظام ہے، طویل عرصے کے بعد مردہ خانہ کو فعال کیا گیا ہے اور تمام طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، ضلع وسطی کی عوام کے لئے یہ ایک بہترین اسپتال ہے، عباسی شہید اسپتال کے دیگر شعبہ جات کو بھی بہتر کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کی کوشش ہے کہ کراچی کے غریب اور متوسط عوام کو زیادہ سے زیادہ طبی سہولتیں فراہم کی جاسکیں،عباسی شہید اسپتال میں ٹراما سینٹر، سٹی اسکین، لیبارٹری اور گائنی وارڈ کی تزئین و آرائش کردی گئی ہے، طویل عرصے سے بند اسکول آف نرسنگ کو بھی فعال کیا گیا ہے،انشاء اللہ اگلے ہفتے لانڈھی میڈیکل سینٹر کمپلیکس کے مردہ خانہ کا افتتاح کریں گے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت نے اس اسپتال میں سٹی اسکین کی سہولیات بھی فراہم کر دی ہیں آج سٹی اسکین صرف پندرہ سو روپے میں یہاں کیا جا رہا ہے،عباسی شہید اسپتال میں میمو گرافی بھی کی جا رہی ہے، لوگ یہاں پندرہ سو روپے میں میمو گرافی کرا رہے ہیں، ڈینٹل او پی ڈی عباسی شہید اسپتال میں شروع کر دی گئی ہے،ایک زمانے میں اے آر وی ویکسین کہیں نہیں ہوتی تھی،ہم نے اپنے وسائل سے وہ ویکسین منگوائی جو سرکاری اسپتالوں میں موجود ہے، میئر کراچی بیرسٹرمرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے میں پیپلزپارٹی نے کردار ادا کیا، ہم نے سندھ اسمبلی سے قانون کی منظوری کروا کر کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کا درجہ دلوایا، شہر کے ساتوں اضلاع میں ہم یونیورسٹیاں بنائیں گے، ہم جو عملی طور پر کام کر رہے ہیں اسی طریقے سے کام ہوتا رہے گا،عام آدمی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے،انہوں نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی سندھ کے دس اضلاع میں چل رہا ہے، جماعت اسلامی نے ضلع وسطی میں این آئی سی وی ڈی بنانے کی مخالفت کی تھی اس سے ان لوگوں کی سوچ کا اندازہ کیا جاسکتا ہے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہر میں جہاں کچرا پھیلایا جائے گا اس کے ذمہ داروں پر جرمانے کئے جائیں گے جس کے لئے میونسپل انسپکٹر تعینات کئے ہیں، کچرا پھیلانے والوں کو تین سال کی سزا دی جائے گی، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور کے ایم سی کے انسپکٹر مل کر اس پر کام کر رہے ہیں، عوام کے تعاون سے کراچی میں بہتری اور ترقی کا سفر جاری رہے گا۔